Hemorrhoids, its types, symptoms and its cure in urdu
بواسیر کے حوالے سے تفصیلی تحریر
آغاز بواسیر:_
یہ مرض اچانک اس وقت نمودار ہوتا ہے جب اس سے حفظ ماتقدم کے امکانات ختم ہوچکے ہوتے ہیں۔
پیدائش مرض سے قبل علامات کچھ ملی جلی سی ہوتی ہیں۔
مقام مقعد پر سوزش ، جلن اور تناؤ کا پایا جانا اس مرض کا آغاز ہوتا ہے ۔ اس کا سبب وہ غلیظ اور فاسد سوداوی خون ہے جو حلقۂ مقعد کی باریک رگوں میںجمع ہو کر دوالی جیسی کیفیت پیدا کرتا ہے جو ورم عضلات مقعد کی سی ہوتی ہے جنہیں مسے کہتے ہیں
بواسیر کی اقسام:_
اس مرض کی بنیادی طور پر دو اقسام ہیں ۔
بادی اور خونی۔ مگر مسوں کی مختلف شکلوں کی بنا پر ان کی کچھ اوراقسام بھی ہیں مسوں کی مختلف صورتوں کے مطابق ان کے نام رکھے گئے ہیں : مثلاً عنبی ، ثولولی، تمری اور توتی وغیرہ۔ اسباب و عوارضات کے اعتبار سے بھی اس کی دو اقسام ہیں:
ایک وہ جس کا مادہ خالص دموی یا سوداوی ہو ۔
دوسری وہ جس کے مادہ میں صفراء بھی شامل ہوگیا ہو۔ ان دنوں کا اگرچہ کوئی متمیز نام نہیں ہے تاہم صفراوی بواسیر کو سوزشی بواسیر کہہ کر دوسری بواسیر سے الگ کردیا گیا ہے۔
بڑی آنت میں سوزش کی کیفیت پیدا ہونے با لخصوص آخری حصے میں ورم ہوجانے سے مقعد بھی متاثر ہوجاتا ہے۔یوں مقعد کا منہ پھول کر مسے کی سی شکل اختیار کر لیتا ہے۔۔
خونی بواسیر میں مقعد سے خون رس کر براز کے ساتھ نکلنے لگتا ہے
جبکہ بادی بواسیر میں خون تونہیں نکلتا البتہ تکلیف خونی بواسیر سے بھی زیادہ ہوتی ہے کیونکہ مقعد کے منہ پر مسے نمودار ہونے سے رفع حاجت کے وقت انتہائی اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے
علامات :_
خونی اور بادی بواسیر کی علامات میں کچھ زیادہ فرق نہیں پایا جاتا ۔
¤بواسیر کی دونوں اقسام میں مریض شدید قبض میں مبتلا ہو جاتا ہے۔
¤مقعد کے منہ پر تیز جلن اور خارش ہوتی ہے۔
¤براز کے اخراج میں تنگی اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔¤مریض کی بھوک ختم ہوجاتی ہے اور قوتِ ہاضمہ میں خرابی پیدا ہوکر تبخیر،تیزابیت اور گیس پیدا ہونے لگتی ہے۔¤براز کے مکمل طور پر اخراج نہ ہونے سے اپھارہ سا ہو کر پیٹ پھو لا پھو لا رہتا ہے۔منہ سے بدبو آتی ہے۔
چہرے کی رنگت زرد ہو جاتی ہے
¤ جسامت کمزور پڑ جاتی ہے۔
¤اعضاء میں دکھن کا احساس پیدا ہوکر جوڑوں اور کمر میں درد ہونے لگتا ہے۔
¤نیند میں کمی اور مزاج میں چڑچڑاپن پیدا ہوکر طبیعت بے چینی کا شکار ہوجاتی ہے۔
![]() |
| Hemorrhoids, its symptoms and its cure |
بواسیر کے اسباب:_
بواسیرکے اسباب درج ذیل ہیں
¤ذہنی دباؤاور اعصابی تناؤ کے دفتری ماحول میں کام کرنے والے افراد کو بواسیر لاحق ہونے کے زیادہ امکان ہوتے ہیں۔¤صبح سے شام تک بیٹھ کر کام کرنے والے لوگ بھی اس مرض کا شکار بن سکتے ہیں۔
¤بواسیر کا مرض لاحق ہونے میں بہت سے عوامل شامل ہوتے ہیں۔
ان میں موٹاپا،گردے اور مثانے کی پتھری امراضِ معدہ،امراضِ جگر،انتڑیوں کی بیماریاں،
دل کے امراض،دائمی قبض، مرغن، ترش اور بادی اشیاء کا زیادہ استعمال،تیز جلاب آور ادویات کا مسلسل کھانا،سستی،کاہلی،خواتین میں دیگر اسباب کے ساتھ ساتھ بندشِ حیض اور دورانِ حمل بھی بواسیر کا ذریعہ بن جاتا ہے۔
منشیات،کولا مشروبات بیکری مصنوعات،بڑے گوشت کا تواتر سے استعمال، بیگن ،دال مسور،چائے اور سگریٹ نوشی کی کثرت بھی بواسیر کا باعث بنتا ہے۔
بواسیر سے بچاؤ کےلیے ہدایات :_
¤موسم خواہ کوئی ہو پانی کے استعمال میں کمی نہ ہونے دیں۔8سے 10گلاس پانی روزانہ کے معمول میں شامل رکھیں۔
¤خالی پیٹ چائے اور سگریٹ کے استعمال سے اجتناب برتیں۔
¤کچی سبزیوں کو بطورِ سلاد ہر موسم اور ہر کھانے میں لازمی شامل کریں۔
¤گوشت ہمیشہ سبزیوں میں ملا کر پکائیں۔
¤چاول کے شوقین خواتین و حضرات پلاؤ اور بریانی بناتے وقت تیز مصالحہ جات کی بجائے سبزیوں کی مقدار زیادہ رکھیں۔
¤کھانے کے فوراََ بعد سونے اور لیٹنے کی عادت ترک کردیں۔¤کولا مشروبات کو دستر خوان سے دور رکھیں۔
اصول علاج:_
اس مرض کے علاج کے طریقے یا تدابیر ہیں درج ذیل ہیں:_
1 ۔ اصلاح اعضائے ہضم:_
اعضائے ہضم مثلاً جگر ، معدہ اور آنتوں کی اصلاح کی جائے کیونکہ ان اعضاء کی اصلاح کے بغیر مکمل شفایابی ممکن نہیں اور بواسیر ان کے سوء مزاج کے بغیر ہوہی نہیں سکتی۔
2 ۔ تحلیل مادۂ مرض:_
معدہ اور جگر کی اصلاح کے بعد مادہہ مرض کو تحلیل کردیا جائے جن کے لئے معتدل حمام، ورزش اور اعضائے اسفل کی مالش ایک بہترین تدبیر ہے۔
ان تدابیر پر عمل اس وقت کیا جائے جب مرض زیادہ شدت کی حالت میں دورہ کے ساتھ نہ ہورہا ہو لیکن اگر اس کا دورہ شروع ہو کر مرض اور جوبن پر ہو تو پھر ان تدابیر کوہر گزاختیار نہیں کرنا چاہیے۔
3:_مسوں کو احتیاط کے ساتھ عمل جراحی کے ذریعے کاٹ دیا جائے ۔
4:_عمدہ غذائیں دی جائیں
5:_ ضرورت کے وقت مسوں کا منہ کھولنے کی تدابیر اختیار کی جائیں تاکہ رکا ہوا سوداوی غلیظ خون خارج ہوجائے۔
6:_ خون کو روکنے والی ادویہ استعمال کی جائیں۔
7:_۔ بواسیری مسوں کے زخم کے اندمال کی کوشش کی
جائے۔
نسخہ جات:
نسخہ :1مرہم برائے بواسیر:_
کافور 50ﮔﺭﺍﻡ
ﺳﺖ پودینہ 5ﮔﺭﺍﻡ
روغن ناریل 10گرام
ﺳﺎﺩﮦ ﻭیزلین 10گرام
ﺳﺐ ﮐﻭ مکس کر کے مرہم بنا
لیں
ترکیب استعمال:_
متاثرہ جگہ ﮐﻭﺍﭼﮭﯽ ﻃﺮﺡ
ﺩﮬﻭ ﮐﺭ خشک ﮐر لیں
ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﯾﮧ ﻣﺮﮨﻡ روئی پے لگا
ﮐﺭ صبح شام کم از کم 15دن استعمال کریں
اگر مرض ذیادہ پرانا ہو 30دن استعمال کریں
نسخہ 2:
کیپسول برائے بواسیر
کلونجی
تارا میرا
مغز نیم
ترکیب تیاری واستعمال:_
تمام اجزاء 2،2 تولہ لے لیں.
سفوف بنا کر 500 ملی گرام کے کیپسول بھر لیں
پہلے دو دن 1 +1+1 کھانے کے بعد تازہ پانی سے لیں
بعد میں 1+1. 2 دن میں بواسیر ختم.دوا کا نصاب 1 ماہ. یہ دوا خونی و بادی بواسیر، پیٹ کے کیڑے، قبض کے لیے بھی مفید ہے آخر میں اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک تمام بیماروں کو صحت عطا فرمائے آمین
یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔


Comments
Post a Comment