07 March 1835: kissi ko Yad hai?

07 مارچ 1835
کسے یاد ہے؟
02 فروری 1835ء کو لارڈ میکالے کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے برصغیر کے لیے تعلیمی پالیسی مرتب کی اور اس پالیسی کو وائسرائے لارڈ بینٹک کو بھجوا دیا گیا۔
آج سے ٹھیک 184 سال پہلے 07 مارچ 1835 کو  لارڈ بینٹک نے لارڈ میکالے کی سربراہی میں تیار کی گئی تعلیمی پالیسی کے مسودے کی من و عن منظوری دے دی اور پھر اس پالیسی کا برصغیر میں نفاذ کر دیا گیا۔
آج 07 مارچ کا دن اس خطے کی تعلیمی تاریخ میں بطور سیاہ دن کے منایا جانا چاہیے تھا لیکن بدقسمتی سارے تعلیمی حلقے، ملک کی درسگاہیں آج خاموش رہیں۔
یہ وہی دن تھا جب انگریز سامراج نے اس خطے کی سیاسی تاریخ کو تعلیمی نصاب کے ذریعے سے اپنی مرضی کے مطابق ڈھالا۔
یہ وہی دن تھا جب برصغیر میں دین اور دُنیا کی تعلیم کو الگ الگ کیا گیا۔
یہ 07 مارچ 1835 کا دن تھا  جب برصغیر میں مقامی زبانوں کی جگہ انگریزی زبان کو نافذ کر دیا گیا۔
یہ  07 مارچ  1835 کا دن تھا جب برصغیر میں انگریز استعمار نے سرکاری درسگاہوں کی فنڈنگ کو بند کر دیا۔
یہ 07 مارچ 1835 کا دن تھا جس کے بعد برطانیہ سے انگریزوں کو ہندوستان لا کر یہاں کے تعلیمی اداروں کا سربراہ بنایا گیا۔
07 مارچ 1835 کا کیا کیا دُکھ بیان کروں؟
مجھے تو تکلیف ہی بہت ہے کہ آج کا سیاہ دن ایک حاشیہ کی نظر ہوگیا۔ اس دن جو پالیسی نافذ ہوئی اس نے انگریزی بیوروکریسی کو چلانے کے لیے آلہ کار تیار کرنے میں مدد کی، اس دن جو پالیسی نافذ ہوئی اس نے اس خطے کی ثقافی اور لسانی شناخت کو بدل دیا۔
اس 07 مارچ 1835 کی پالیسی کا تسلسل آج 184 سال بعد بھی جاری ہے۔ پاکستانی نوجوان کے ذہن سے تو کالونیل ازم کا لفظ ڈالنے سے ہی گریز کیا جاتا ہے، پاکستانی نوجوان کو تو حقیقی آزادی کے تصور سے ہی آزاد رکھا جاتا ہے۔
یہ غلامی جو 07 مارچ 1835ء کو نافذ ہوئی آج پاکستان کی ریاست اس کی وارث بنی ہوئی ہے۔آج وقت ہے کہ ہم اپنا نصاب تعلیم از سر نو مرتب کریں اور ساری قوم ایک معیار۔ایک نصاب کو اپنا کر ایک نئے پاکستان کی بنیاد رکھے۔

Comments